محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!میں‘میرے شوہر اور بچے زندگی کا ایک ایک دن دکھوں اور تکلیفوں میں گزار رہے ہیں۔شوہر بچپن سے ہی والدین کی محبت کو ترستے رہے اور بہت تکلیف میں دن رات گزارے‘دکھوں بھری زندگی میرے شوہر کی زبانی سنیں۔
میں ابھی چند سال کا تھا کہ والد صاحب نے میری والدہ کو طلاق دے دی اور دوسری شادی کر لی ‘ وہ بھی ناکام ہو گئی ۔والد صاحب نے مجھے اپنے پاس رکھ لیا ‘ان کے پاس مال و دولت کی فراوانی تھی اور اثر ور سوخ بھی تھا جس وجہ سے وہ والدہ کو میرے ساتھ ملنے نہیں دیتے تھے۔آخر والدہ سے میری ملاقات ان کے جنازے پر ہوئی۔پھر والد صاحب نے تیسری شادی کی اور اس کے بعد زندگی میں آزمائشیں ‘دکھ اورمصائب ٹوٹ پڑے۔میری نئی ماں یعنی والد صاحب کی تیسری بیوی مجھ سے سخت نفرت کرتیں اورہر روز کسی نہ کسی بات پرجھگڑا شروع کر دیتیں۔والد صاحب کام کے سلسلے میں بیرون ملک چلے گئے۔والدہ اپنے میکے چلی گئیں‘والد جو بھی کماتے وہ انہیں بھیجتے اور ہمیں پوچھتے تک بھی نہیں تھے ۔میری اور بہن کی پرورش دادا‘دادی اور چچا نے کی۔میں ساری عمر والد کی محبت کو ترستا رہا ہوں۔میرے دادا ابو اگر والد صاحب سے اپنا رویہ بدلنے کا کہتے تو وہ انہیں بھی گالیاں دینا شروع کر دیتے اور بہت زیادہ بدتمیزی سے پیش آتے۔بہن کی شادی پر والد صاحب نے کچھ پیسے دئیے مگر پھر ایک ایک پیسے کا حساب لیا۔چند سال پہلے میری شادی ہوئی۔میری بیوی نے میری والدہ کے ساتھ اتفاق و محبت کے ساتھ رہنے کی بھر پور کوشش کی لیکن ناکام رہیں بلکہ ان کا رویہ بد سےبدتر ہوتا گیا۔
اولاد کی امید لگی اور والد نے گھر سے نکال دیا
ساس کے ظلم و ستم سہنے کے باوجود بیوی نے میرا ساتھ نہ چھوڑا ‘ہر دکھ سکھ میںمیرا ساتھ دیا۔کچھ عرصہ پہلے والد صاحب واپس آگئے۔میری بیوی کو اللہ تعالیٰ نے اولاد کی امید لگا دی۔جس دن یہ بات والدہ کو پتہ چلی تو انہوں نے بیوی پرطرح طرح کے الزام لگانا شروع کر دئیے اور اس کا گھر میں رہنا محال کر دیا۔آخر والد صاحب نے ہمیں گھر سے نکال دیا۔اللہ تعالیٰ نے بیٹے سے نوازا۔ہم کرائے پر رہنے لگا‘آخر کچھ رشتہ داروں نے والد صاحب کو راضی کیا۔ چھت پر کمرہ بنایا اور وہاں رہنے لگا ہوں مگر والد صاحب اور ان کی تیسری بیوی نےہمارا جینا محال کر رکھا ہے۔
حضرت جی یہ میرے شوہر کی روداد تھی جو ان کی زبانی سنائی ۔میری شروع سے یہ خواہش رہی کہ ساس کو والدہ اور سسر کو والد کے درجے پر رکھوں‘ مگر اب وہ مختلف طریقوںسے تنگ کرکے گھر سے نکالنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں‘شوہرسخت ذہنی دبائو کا شکار ہیں۔اتنے زیادہ وسائل نہیں کے الگ رہ سکیں ۔براہ کرم کوئی ایسا عمل بتائیں کہ ساس اور سسر کے دل پگھل جائیں۔وہ ہمیں محبت ‘پیار اور عزت کے ساتھ اپنے ساتھ رکھیں
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں