فرمان حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ
ننگے پائوں چلنے کے طبی فوائد کے پیش نظر صحابیؓ رسولﷺ حضرت فضالہ بن عبید ؓسے روایت ہے کہ کبھی کبھی ننگے پاؤں بھی چلا کرو۔(سنن ابی داؤد)۔
جدید سائنسی ریسرچ
جدید سائنسی تحقیق کے مطابق ننگے پاؤں چلنے سے انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگر انسان ننگے پاؤں چلنے کے فوائد سے آگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا عادی ہوجائے تو وہ جوتے پہن کرچلنے میں وہ سکون نہیں پائے گا جو وہ ننگے پاؤں چلتے ہوئے پا رہا ہے۔ اس کا دل چاہے گا کہ وہ ہموار جگہ پر زیادہ سے زیادہ ننگے پاؤں ہی چلتا رہے۔ فطرت کبھی بھی غلط نہیں ہو سکتی ‘ اس بات کو ہم سب تسلیم کرتےہیں تو اس اعتبار سے ننگے پاؤں چلنا انسانی صحت کے لیےکس طرح نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ ان فوائد کے بارے میں ہم نے سوچنا تک چھوڑ دیا ہے آج ہم آپ کو کبھی کبھار ننگے پاؤں چلنے کے کچھ فوائد کے بارے میں بتائيں گے۔ عمومی تاثر یہ ہے کہ ننگے پاؤں چلنے سے صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ جگر کے امراض کے ساتھ گرمی اور سردی سے لاحق ہونے والی بیماریاں بھی ننگے پاؤں چلنے سے لگ سکتی ہیں مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بات قطعا ًدرست نہیں۔ سمندر کے کنارے یا گھاس پر چلنے سے انسان اپنے جسم میں راحت اور سکون محسوس کرتا ہے۔ جسم کے نچلے حصے کےعضلات کی بہتر نشونما اور ورزش ہوتی ہے اور ساتھ ہی جسم میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔
پیدائشی امراض کا علاج
اکثر افراد کے پائوں قدرتی طور پر سیدھے ہوتے ہیں اور ان میں وہ دباؤ موجود نہیں ہوتا ہے جو کہ قدرت نے ایڑی اور پنجوں کے درمیان بنایا ہے۔ ایسے افراد کو چلنے پھرنے کی وجہ سے پنڈلیوں میں تکلیف ہوتی ہے اس کے علاوہ ایسے افراد جب مستقل جوتے پہن کر چلتے ہیں تو اس سے ان کی ٹانگوں کے پٹھے کمزور ہو سکتے ہیں۔ایسے افراد اگر ہموار زمین یعنی گھاس وغیرہ پر کبھی کبھار ننگے پاؤں چلیں یا دوڑیں تو اس سے ایڑھی اور پنچوں کے درمیان دباؤ بننے میں مدد ملتی ہے۔
قلبی امراض میں مفید
جن افراد کا خون گاڑھا ہوتا ہے ان کے اندر دل کے امراض میں مبتلا ہونےکا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے ۔ لیکن اگر آپ ننگے پاؤں چلنے کے عادی ہیں تو پھر آپ کو اس حوالے سے پریشان ہونےکی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ یہ بات جرنل آف آلٹرنیٹو اورکمپلیمینٹری میڈیسن میں باقاعدہ تحقیق کے بعد بیان کی گئی ہےکہ ننگے پاؤں چلنے سے خون کا گاڑھا پن کم ہوتا ہے۔
ذہنی صلاحیتوں میں بہتری
ایک سائنسی تحقیق کے مطابق اگر آپ اس بات کے خواہشمند ہیں کہ یاداشت کو بہتر بنایا جائے تو اس کے لیے دن بھر میں صرف 16 منٹ تک کی ننگے پاؤں چہل قدمی کرنی چاہیے‘اس سےایک انسان کی یاداشت میں 16 فی صد تک بہتری آتی ہے۔اس کے علاوہ ننگے پاؤں چلنے سے دماغ کے افعال میں بہتری آتی ہے خصوصا بچوں کے دماغ کی نشوونما میں اضافہ ہوتا ہے۔
بینائی میں اضافہ
پائوںکے نیچے ایسے پریشر پوائنٹ موجود ہیں جو گردے اور جگر کے افعال کو بہتر بناتے ہیں جب انسان ننگے پاؤں چلتا ہے تو اس سے ان پریشر پوائنٹ پر دباؤ پڑتا ہے جس سے ان کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔ننگے پاؤں چلنےکا اثر ہماری بینائی پر بھی پڑتا ہے ۔اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہمارے پائوں کے نیچے جسم کے ہر حصے کے پریشر پوائنٹ موجود ہوتے ہیں‘ اگر ہم ننگے پاؤں گھاس پر چلتے ہیں تو اس سے آنکھوں کے پریشر پوائنٹ پر دباؤ پڑتا ہے اور بینائی بہتر ہوتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں