محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!آج زندگی میں پہلی بار اپنا راز کسی سے بیان کررہا ہوں جس کا مقصد عبقری کے ذریعے لوگوں کویہ بتانا ہے کہ جو گناہ میں نے کیا اور اس کی جو سزا آج تک بھگت رہا ہوں کوئی اور اس علت اور ذلت میں مبتلا نہ ہوا۔
مشکل حالات پیدا ہو گئے
پیشے کے لحاظ سے میں سرکاری ملازم تھا ۔زندگی میں گزر بسر تو ٹھیک ہو رہا تھا مگر کچھ ضروریات تھیں جو پوری نہیں ہو رہی تھیں۔میں چاہتا تھا دوسرے لوگوں کی طرح میرے پاس بھی آسائشیں اورہر طرح کی سہولت ہو مگر میری تنخواہ میں یہ ممکن دکھائی نہیں دے رہا تھا۔چند سال پہلے زندگی میں کچھ مشکل حالات پیدا ہو گئے۔میری بد بختی کہ میں نےاپنے حالات کو بہتر بنانے کے لئے کچھ رقم سود پر لے لی‘بس اس دن کے بعدمیری بربادی کے دن شروع ہو گئے۔میں پڑھا لکھا تھا اور جانتا تھا کہ یہ غلط ہے کیونکہ قرآن کریم میں جس گناہ پر اللہ اور اس کے رسولﷺ سے جنگ کرنے کی دھمکی دی گئی وہ سود خوری کا گناہ اور بہت بڑا جرم ہے۔لیکن میری عقل پر پردہ پڑ چکا تھا اور ایک چھوٹی سی آئی آزمائش پر پورا نہ اترا۔
گھر بیماریوں کی آماجگاہ بن گیا
میں نےحالات کو بہتر کرنےاور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے سود لیا تھا مگر اس کا اثر الٹا ہی ہوا۔سود کا پیسہ جب گھر میں آیا تو سارا چین و سکون لٹ گیا۔میرے والد صاحب اچانک بیمار پڑ گئے اور دن بدن صحت بگڑنے لگی۔ان کے کچھ میڈیکل ٹیسٹ کروائے تو معلوم ہواکہ انہیں کینسر کا مرض لا حق ہو گیا ہے۔یہ سن کر پائوں تلے زمین نکل گئی۔چند ہفتوں بعد والدہ کو بھی شوگر کا مرض لاحق ہو گیا۔دیکھتے ہی دیکھتے گھر بیماریوں کی آماجگاہ بن گیا۔آئے دن بیوی اور بچے بھی اکثر بیمار ہو جاتے ہیں۔میں خود بھی اکثر بیمار پڑا رہتا ہوں‘مختلف علاج کروا چکا ہوں مگر کسی طرح سے بھی افاقہ نہیں ہو رہا۔میری تنخواہ کا زیادہ تر حصہ اب علاج معالجے اور سود کی رقم ادا کرنے میں لگ رہا ہے۔ہر طرف سے بیماریوں نے گھیر رکھا ہے۔ایک پل بھی سُکھ اور چین کا میسر نہیں ہے۔
قرض کی قید میں ڈوبتا چلا جا رہا ہوں
جن مالی حالات کو بہتر کرنے کے لئے سود لیا تھا وہ مزید خراب ہو گئے۔بیماریوں اور مختلف مسائل ایسے گلے پڑ گئے کہ زندگی میں جو کچھ خوشیاں میسر تھیں وہ بھی باقی نہ رہیں۔میں دن بدن قرض کے بوجھ تلے دبتا جا رہا ہوں۔ایک قرض ادا کرنے کے لئے مزید قرض لینا پڑتا ہے۔سود کی نحوست نے مجھے دربدر کر دیا ہے اور منگتا بنا کر رکھ دیا ہے۔اب فقیروں جیسی زندگی گزار رہا ہوں۔قرض سے خلاصی کا کوئی سبب نظر نہیں آرہا۔میری جو آمدن ہے اس کے مطابق تو زندگی بھر قرض کی قید سے نہ نکل سکوں گا۔گھر یلو پریشانیاں اور بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔چند ماہ پہلے ایک مخلص کے ذریعے عبقری سے تعارف ہوا۔عبقری سے تعارف کے بعد اپنی غلطی کا احساس ہوا کہ میرے مسائل کی بنیادی وجہ کوئی اور نہیں سود ہے۔کاش میں یہ گناہ نہ کرتا تو آج اتنے برے حالات پیدا نہ ہوتے۔اب پچھتاتا ہوں اور اللہ سے سچے دل سے توبہ کر چکا ہوں ۔
سب کو یہی نصیحت کروں گاکہ کتنی ہی تنگ دستی آجائےکبھی بھی اس گناہ کو سر انجام نہ دیں ،جو ہماری قسمت میں ہوگا وہ ہمیں مل کر رہے گا اور جو نہ ہوگا وہ کبھی نہیں ملے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں