الجھا ہوا ذہن
مسئلہ :میں شادی شدہ اور دو بیٹوں کا باپ ہوں۔ میرا ذہن دوطرف چل رہا ہوتا ہے، آفس میں ہوں یا گھر میں بہت زیادہ سوچتا ہوں، چھوٹی چھوٹی باتوں کو سر پر سوار کر لیتا ہوں، رات کو نیند کافی دیر سے آتی ہے، نیند کی دوا کھانی پڑتی ہے۔میں اپنے اس مسئلے کی وجہ سے اب بہت زیادہ پریشان رہنے لگا ہوں۔ (رضوان‘گجرات)
مشورہ :چھوٹی چھوٹی باتوں پر پریشان ہو کر آپ نے اُلجھنے اور فکرمند رہنے کی عادت اپنا لی ہے۔ دراصل جیسی سوچ ہوتی ہے ویسی ہی عادت ہو جاتی ہے۔ یہ مسرت کا باعث بھی ہو سکتی ہے اور رنج و غم پریشانی کا سبب بھی بن جاتی ہے۔ آپ چاہیں تو اپنے ذہن میں امید، حوصلہ اور خوشی کے خیالات لے آئیں اور چاہیں تو ایسے ایسے دُکھ یاد کریں جو آنسو بہانے پر مجبور کر دیں۔ سوچنا نہ چھوڑیں مگر اچھا سوچیں۔ آپ محسوس کریں گے ذہنی کیفیت میں فرق آئے گا۔ دیر سے نیند آنے یانہ آنے کی بھی کوئی وجہ ہوگی۔ ایک صحت مند ذہن کتنا بھی سوچے، بے خوابی کا شکار نہیں ہوتا۔
خوابوں کی نفسیات
مشورہ :میں اکثر ایک خواب دیکھتا ہوں کہ کسی پہاڑ پر چڑھ رہا ہوں اور پھر اچانک ایک ایسی مشکل جگہ آتی ہے وہاں نہیں چڑھ سکتا، ایسا کیوں ہوتا ہے؟(نوید خان، کوئٹہ)
مشورہ :زیادہ تر خواب انسان کی خواہشات پر مبنی ہوتے ہیں خاص طور پر وہ کام جو جاگتے میں نہیں کر پاتا وہ خواب میں کر لیتا ہے یا اس سے ملتے جلتے کاموں میں مصروفِ عمل ہوتا ہے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ خواہشات اپنی صورتحال بدل کر خواب میں آئیں۔ اسی طرح ڈرائونے خواب ناپسندیدہ خواہشات کی بدلی ہوئی صورت ہو سکتے ہیں۔ بعض خواب نفسیاتی مریض ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ علمِ نفسیات کی روشنی میں خوابوں کی مختصر ترین وضاحت ہے۔
احساس کمتری
میں نےانٹر میڈیٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایک چھوٹا سا کاروبار کرنے کافیصلہ کیامگر اس میں ناکامی ہوئی‘حالات خراب ہونے کی وجہ سے پارٹ ٹائم نوکری شروع کردی جس سے فائدہ ہوا۔والدہ بوڑھی ہو چکی ہیں ان کی کوشش تھی کہ میری شادی ہو جائے مگر اس بات کو تین سال گزر چکے ہیں اب تک شادی نہ ہو سکی ‘جو کام بھی شروع کرتا ہوں اس میں ناکامی کا سامنا ہوتا ہے،اب احساس کمتری کا شکار ہو چکا ہوں‘زندگی سے دل اُچاٹ چکا ہے۔(پ‘سکھر)
مشورہ :انٹر میڈیٹ کے بعد تین سال کا وقفہ آ گیا اس دوران شادی نہ ہوئی اب فارغ نہ رہیں بلکہ پڑھنا شروع کر دیں۔ تعلیم انسان کو باشعور بنانے کے ساتھ کامیاب زندگی گزارنے کے قابل بناتی ہے۔ کئی سال مسلسل جدوجہد کے بعد اب ملازمت میں ہی ترقی کرنے کی کوشش کریں۔ تجربے سے اتنا معلوم ہو گیا کہ جب بھی ملازمت کی ہے، گھر میں سکون رہا جبکہ کاروباری ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے مشکلات کا زیادہ سامنا ہوا۔یہی بہتر ہے کہ فارغ نہ رہیں ملازمت کے ساتھ پڑھائی بھی شروع کردیں۔
سخت ذہنی کوفت کا شکار ہوں
میری پانچ سالہ بیٹی ہے ‘شوہر کی وفات کے بعد نوکری کر رہی ہوںلیکن بیٹی اس وقت تک کچھ نہیں کھاتی جب تک گھر نہ آجائوں‘اگر کوئی زبردستی کھلائیں تو وہ الٹی کر دیتی ہے۔مجبور ہوں‘ ذہنی کوفت کا شکار ہو رہی ہوں۔(صائمہ‘اسلام آباد)
مشورہ:بچی آپ کی غیر موجودگی میں کھانے سے نہیں بلکہ آپ کے بغیر گھرتنہا رہنے سے انکار کر رہی ہے۔ایسی ترتیب بنائیں کہ اپنی نگرانی میں بیٹی کو کھانا کھلائیں اور اسے زیادہ سے زیادہ وقت دیں۔اس سے آپ کی بیٹی میں تنہائی کا احساس ختم ہو گا اور آپ کی ذہنی کوفت اور پریشانی بھی ختم ہو جائے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں