Ubqari®

The Center for Peace and Spirituality
Announcement!!! New Packing with new Name while formulation, effectiveness and healing power is same like previous. Please recite "Ha Meem Layunsaroon" in large numbers for the protection and help of Hazrat Hakeem Sb, his generations, and Ubqari organization. Recite and spread. Important Change: Earlier, the Halqa e Kashaf ul Mahjoob (The Circle of Revelation of Veiled) used to held every month after Salat Maghrib. Now it has be rescheduled to morning soon after the spiritual glow of the Great Name of Allah, so that the travelers can go back to their homes conveniently.

Ubqari Magazine - Ubqari Magazine December 2023

بمبئی (نیا نام ممبئی)سے ایک رسالہ انوارالقدس نکلتا تھا‘ اس کے اپریل 1888ء اور ستمبر 1888ء کے شمارہ جات میں چغتائی خاندان کے بڑوں کے سفرِحج کے دروان سخاوت اور حجاز مقدس جس کا موجودہ نام ’’سعودی عرب‘‘ ہے‘ وہاں غریبوں کی امداد‘ حتیٰ کے بادشاہوں کے لیے بھی ہدیے ہوتے تھے۔ بحری جہاز کا ایک پورا سفر اور اس کے واقعات مذکورہ رسالہ میں باقاعدہ قسط وار شائع ہوئےہیں۔
جو واقعات شائع ہوئے ان میں سےچند واقعات آپ کو بتاتا ہوں‘‘ لکھا ہے: جب چغتائی خاندان کے بڑے حج کے لیے تشریف لے جانے لگے تو انہوں نے ایسے چالیس جوڑے(مردو وخواتین)کے ساتھ لئے جو حج کو ترس رہے تھے مگر ان کے اتنے پاس پیسےاور مال نہیں تھا۔ انہوں نے وہ چالیس مرد اور خواتین جوڑے جوڑے ساتھ لیے تاکہ محرم ایک دوسرے کے ساتھ ہوں۔وہ بحری جہاز میں ان کے ساتھ تھے‘ جو فرسٹ کلاس جہاز میں اپنے لیے تھی‘ وہی ان چالیس مردو خواتین(ٹوٹل 80 افراد) کیلئے تھی‘ جو لاجواب کھانا ‘ پینا اپنے لیے تھا وہی ان کے لیے تھا اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ان کے لیے پہلے سوٹ سلوائے‘ کپڑے‘ جوتے اور کئی اضافی کپڑے بھی کیونکہ مہینوں کا سفر تھا۔ پھر لوہے کے ٹرنک ہوتے تھے انہی کو ساتھ لے جا کر سامان رکھا جاتا تھا۔ لوہے کے ٹرنک خاص موٹی چادر کے بنوائےتاکہ وزن سے دب نہ جائیں‘پھر ان کے تالے لیے اور تالے ان جوڑوں کو دئیے۔یہ احتیاط بھی حیرت سے سنی اور پڑھی کہ تالے کی چابیاں خاندان کے مختلف افراد میں بانٹ دیں تاکہ اگر ایک کی گم ہوجائے تو دوسرے سے چابی مل جائے۔ پھرسفر حج میں ایک معلم ساتھ رکھا جو انہیں حج کے فرائض و اعمال سکھاتا تھا اورچغتائی خاندان کے بڑے اس معلم کو باقاعدہ معاوضہ دیتے تھے جوسفر حج کے دوران ان جوڑوں کو حج کا طریقہ‘ دعائیں‘ ذکر‘ تسبیحات‘ کلمہ‘ نماز یہ ساری چیزیں سکھاتے تھے‘ یوں یہ سیکھتا سکھاتا قافلہ حج کا سفر کرتا تھا۔
چھینا چھپٹی اور قتل و غارت
یہ وہ دور تھا جب بحری قذاق نقصان پہنچاتے تھے اور لوٹ لیتے تھے پھر باقاعدہ ایک دستہ تھا جو کہ 19 افراد پر مشتمل تھا ان کے پاس اسلحہ تھا اور طاقتور حفاظتی چیزیں تھیں جو باقاعدہ دن رات پہرہ دیتے تھے ۔یہ قافلہ جب سوار ہوا تو اس دستے کی ایک کشتی آگے‘ ایک پیچھے اوردرمیان میں بحری جہاز جس میں حجاج کرام کا قافلہ تھا۔ جب جدہ میں پہنچے‘ تو وہاں پہلے سے انتظامات موجود تھے جو اس چغتائی خاندان نے کیے ہوئے تھے تاکہ آنے والے قافلے کو راحت ملے‘ کھانا‘ رہائش ملے۔وہاں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا تھا یعنی تین مسائل سب سے زیادہ تھے‘ کھانا ‘پانی اور تیسرا مسئلہ تحفظ کا تھا ۔وہاں ہرچیز چھین لی جاتی تھی اور چھیننے سے پہلے بندہ کو قتل ضرور کیا جاتا تھا‘ اگر کوئی بچ بھی جاتا تھا تو اس کا کھانا‘ پانی اور باقی سرمایہ ہرگز نہیں بچتا تھا۔
سعودی شہری بھی حیران رہ گئے
یہ حج کا ایسا سفر تھا جس میں غرباء کے لیے بہت زیادہ مال اور چیزیں لے جائی گئیں اور غرباء کو بہت زیادہ مال اور چیزیں دی گئیں۔ وہاں کےغرباء یہ مال اور چیزیں وصول کرکے بہت خوش ہوئے‘اس سفر حج میں مساکین اور غرباء کا بہت خیال رکھا گیا لیکن اس میں ایک اور بات کا خاص اہتمام کیا گیا کہ ایک مال علیحدہ رکھا گیا جو مکہ اور مدینہ کے سادات آل رسول ﷺ کے لیے تھا‘ کیونکہ ان پر صدقہ اور زکوٰۃ کا مال جائز نہیں‘لہٰذا اس مال کو باقاعدہ نہایت عزت‘ احترام اوروقار سے ان تک پہنچایا گیا۔ یہ بات اس قدر حیران کن کہ حجاز کے لوگ (حالیہ سعودی شہری)حیرت سے دیکھتے کہ یہ کون سا قافلہ ہے جو آل رسول ﷺ کا اتنا انتظام و اکرام کررہا ہے۔اس کے علاوہ ایک علیحدہ ہدیہ جو حجاز مقدس (سعود ی عرب ) کےخواص اور بادشاہوں کے لیے مختص تھا ۔
آخری میں ہدیہ کا ایک بہت بڑا نظام کعبۃ اللہ اور روضہ رسول ﷺ کے خدام کے لئے تھا اور ان کو بھی انتہائی اکرام‘ عقیدت اوراحترام سے یہ ہدیہ دیا جاتا تھا۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 179 reviews.